Skip to main content

سسٹم بدلو،تقدیربدلو

سسٹم بدلو،تقدیربدلو


   

Comments

Popular posts from this blog

                   مسافر طیارہ حادثہ کے شکار لوگوں کی موت کا ذمہ دارکون؟     کل 7 دسمبر بروز بدھ جرال سے اسلام آباد آنے والی پرواز پی کے 661 حویلیاں کے قریب گر کر تباہ ہو گیا۔اس طیارے میں موجود ملک کے معروف نعت خواں جنید جمشید اور عملے کے 7 افرادسمیت تمام 47 مسافر اللہ کو پیارے ہو گئے۔''دل دل پاکستان'' کی آواز ہمیشہ کیلیے خاموش ہو گئی۔اس المناک سانحہ پر ہر ایک نے اپنے تاثرات کا اظہار کیا ہے۔الیکٹرونک اور سوشل میڈیا پر بھی تبصرے ہو رہےہیں اور ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔یہ پہلہ موقعہ نہیں کہ کسی واقعہ پرقوم یک زباں ہوئی ہے۔اس سے پہلے بھی ہر قومی مسئلہ پر ایک ہوئی ہے 'کمیشن' بنائے گئے لیکن نتیجہ صفر۔اب تو کہا جاتا ہے کہ کسی مسئلہ کو دبانا ہے تو اس پر کمیشن بنا دو۔                یہ پاکستان کی تاریخ کا پہلا سانحہ نہیں اس سے پہلے بھی کئی واقعات ہو چکے ہیں جن میں قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا۔1992 میں ائیربس ''اے 300"کھٹمنڈو کے قریب گر کے تباہ ہو گیا جس میں موجود تمام167 افراد جاں بحق ہو گئے۔اگست 1989 میں گلگت سے اسلام آباد آنے والا 

احساس زیاں!!!